قدیم ہندی
Appearance
قدیم ہندی | |
---|---|
دور | تیرہویں صدی — پندرہویں صدی |
ابتدائی اشکال | شوراسینی اپ براہمسا
|
دیوناگری، فارسی-عربی رسم الخط | |
زبان رموز | |
آیزو 639-3 | – |
گلوٹولاگ | کوئی نہیں |
قدیم ہندی (ہندی: पुरानी हिंदी، تلفظ: پرانی ہندی) ہندی اور اردو زبانیں کے لہجے کھڑی بولی کی ابتدائی شکل تھی۔ اِس زبان نے ہندوستانی زبان کی ترویج و تشکیل میں کافی مدد فراہم کی۔
تاریخ
[ترمیم]قدیم ہندی موجودہ ہندی زبان کے لہجے کھڑی بولی کی ابتدائی شکل تھی۔ یہ زبان خطہ ہندی زبان کے علاقوں میں بولی جاتی تھی جس میں بالخصوص دہلی بھی شامل تھا۔ اِس زبان کا دور تیرہویں صدی سے پندرہویں صدی تک رہا۔ اب اِس زبان کا چند اشعار یا الفاظ امیر خسرو، بابا فرید الدین مسعود گنج شکر اور سکھ مت کی مذہبی کتاب ادی گرنتھ میں ملتے ہیں۔[1] بھگت کبیر داس کے دوہے بھی جو کھڑی بولی میں ہیں، میں بھی اِس زبان کے تاثرات موجود ہیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Colin P. Masica (1993)۔ The Indo-Aryan Languages۔ Cambridge University Press۔ ISBN 9780521299442